چیف جسٹس آف پاکستان نے عمران خان کیخلاف نااہلی کیس کا فیصلہ محفوظ کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ نہ سمجھا جائے کہ فیصلہ کل ہی آ جائے گا.
[ad#midle]
اسلام آباد: (دنیا اردو) عمران خان کیخلاف نااہلی کیس کا فیصلہ سپریم کورٹ میں محفوظ. نعیم بخاری جو کہ عمران خان نے وکیل ہیں نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ عمرانخان کے 2002 اثاثوں میں غلط بیانی نہیں ہے، غلطی ہو سکتی ہے. جبکہ حنیف عباسی کے وکیل اکرم شیخ نے کہا کہ جعلی ڈگری کے ایک کیس میں ایک منتخب امیدوار عدالت سے نا اہل ہو چکا ہے. جس پر جسٹس ثاقب نثار نے کہا کہ تمام مواد کو مدنظر رکھتے ہوئے فیصلہ کیا جائے گا.
نعیم بخاری نے کہا ہے کہ عمران خان نے جو کچھ لکھ کر دیا اس سے کبھی نہیں پھرے. عدالت میں لندن فلیٹ کی منی ٹریل جمع کرائی گئی. ایمنسٹی سکیم میں لندن فلیٹ ظاہر کیا گیا. جس پر جسٹس ثاقب نثار نے کہا آفشوز کمپی ظاہر نہیں کی. جسٹس عمر عظا بندیال نے کہا عمرانخان کا یورو اکاؤنٹ ظاہر نہیں ہے.
اکرم شیخ کا کہنا تھا کہ اپنے بیان کو بدلنا ہی جھوٹ اور بددیانتی ہوتی ہے جو کہ عمران خان نے کیا. جسٹس ثاقب نثار نے کہا کہ ماضی کی غلطی پر کیسے نااہل کیا جا سکتا ہے جس پر اکرم شیخ نے کہا کہ پہلے ایسے ایک منتخب امیدوار کو نااہل کیا گیا تھا. چیف جسٹس نے کہا کہ سارے کیس اور مواد کو سامنے رکھ کر فیصلہ کیا جائے گا کہ بے ایمانی ہوئی یا نہیں.
[ad#bottom]