وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ امیر طبقوں کی بجائے غریب لوگوں پر ٹیکس کا بوجھ ڈالنا ظلم ہے.
[ad#midle]
اسلام آباد: (دنیا اردو)اعلی ٹیکس دہندگان کے درمیان ایوارڈز کی تقسیم کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے، وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ بدقسمتی سے ہم نے مدینہ ریاست کی پیروی کی ہی نہیں، انہوں نے مزید کہا کہ ہمارے لئے مدینہ کی ریاست ایک کامیاب ماڈل تھا. مدینہ ریاست کا سب سے اہم پہلو یہ ہے کہ امیر سے پیسہ لے لو اورغریب طبقہ پر خرچ کرو اور ہم نے یہ چیزیں چھوڑ دی ہیں . انگلینڈ نے ان چیزوں کو اپنالی ہے . اور انہوں نے مدینہ کی ریاست میں لوگوں کے درمیان دولت کی منصفانہ تقسیم کے نقطہ نظر کو بھی بیان کیا . خان نے کہا کہ حکومت اس بات کوبھی یقینی بنائے گی کہ ان کے ٹیکس کو عیاشیوں پر خرچ نہیں کیا جائے گا.
وزیر اعظم نے کہا کہ دنیا میں پاکستان واحد ملک ہےجس میں کم لوگ ٹیکس دیتے ہیں، اور انہوں نے مزید کہا کہ امیر اپنے ٹیکس ادا نہیں کرتے اورغریب لوگوں کے کندھے پر پورا بوجھ ڈالنا ظلم ہے ہمیں اس نظام کو بہتر بنانے کی ضرورت ہے .انہوں نے کہا: “ہمیں حالات کے مطابق خود کو تبدیل کرنا ہوگا. صرف 1.7 ملین لوگ ملک میں اپنے ٹیکس ادا کرتے ہیں. وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ یہ تو ناانصافی ہے کہ 200 ملین سے زیادہ آبادی میں صرف 1.7 ملین لوگ ٹیکس اداکرتے ہیں اور اس رقم سے پوری آبادی کا بوجھ نہیں لیاجا سکتا.
[ad#bottom]