ایون فیلڈ ریفرنس: نیب عدالت نے ایون فیلڈ ریفرنس کیس کا فیصلہ سنا دیا. سابق وزیراعظم میاںمحمد نواز شریف، صاحبزادی مریم صفدر اور داماد کیپٹن ریٹائڑڈ صفدر مجرم قرار دے دیے گئے. سزا سنا دی گئی.
[ad#midle]
دنیا اردو (راولپنڈی): پانام کیس میں بنائے جانے والے ایون فیلڈ ریفرنس کا فیصلہ آج 9 ماہ اور 22 دن کے بعد سنا دیا گیا. عدالت نے فیصلہ سنانے کے لیے 6 جولائی بروز جمعۃالمبارک کا انتخاب کیا اور دوپہر 12:30 کا وقت دیا. مگر پھر کچھ وجوہات کی بنا پر فیصلہ 2 گھنٹے کے لیے موءخر کر دیا گیا اور 2:30 کا وقت دیا گیا. مقررہ وقت پر ایک بار پھر آدھے گھنٹے کی تاخیر کے ساتھ فیصلے کا وقت 3:00 بجے بتایا گیا. تمام تر تاخیر کے بعد بالآخر 4:30 پر فیصلہ سنا دیا گیا.
جج مھمد بشیر نے فیصلہ سنایا اور اپنے اس فیصلے میں انہوںنے کہا کہ لندن فلیٹس کے اصل مالک سابق وزیراعظم پاکستان میاںمحمد نواز شریف ہیں جنہوںنے یہ فلیٹس اپنے بچوں کے نام پر بے نامی دار خریدے. انہوںنے عوام کو دھوکہ دیا اور منی لانڈرنگ کے ذریعے یہ جائیداد بنائی. لندن فلیٹس کے اصل مالک نواز شریف ہیں اور اس بنیاد پر انہیں10 سال کی قید سنائی جاتی ہے.10 سال قید کے ساتھ، نواز شریف کو 80 لاکھ پاونڈ کا جرمانہ بھی ادا کرنا ہوگا.
[ad#infeed]
مریم صفد کی ٹرسٹ ڈیڈجعلی اور عدالت میںجعلی دستاویزات کے جرم میںمریم صفدرکو 10 سال تک الیکشن لڑنے کے لیے نا اہل قرار دے دیا گیا اور ساتھ ہی انہیں7 سال قید کی سزا سنا دی گئی. جبکہ مریم صفدر کو 20 لاکھ پاونڈ جرمانہ ادا کرنا ہوگا.
داماد کیپٹن ریٹائرڈ صفد ر کو جعل سازی میںساتھ دینے کی بنیاد پر مجرم قرار دیا گیا اور انہیں1 سال کی قید کی سزا سنا دی گئی.
اسکے ساتھ ساتھ، مریم صفدر اور کیپٹن ریٹائرڈ صفدر دونوںکو سیاست سے 10 سال کے لیے نا اہل قرار دے دیا گیا.
نیب عدالت کے جج بشیر احمد نے مختصر فیصلہ سناتے ہوئے شریف خاندان کے تینوںافراد کر مجرم قرار دیا. مزید تفصیلات تفصیلی فیصلہ آںے کے بعد مہیا کی جائیں گی.
نیب عدالت کے جج نے ایون فیلڈ فلیٹس کی بھی قرقی کاحکم دیا جسکے مطابق یہ فلیٹس بحق سرکار ضبط کیے جائیں گے.
حسن نواز اور حسین نواز کو مفرور قرار دیکر حکومت پاکستان کو ریڈ وارنٹ جاری کر کے انہیںواپس لانے کا بھی کہا گیا.
[ad#bottom]