وفاقی وزیر قانون زاہد حامد نے وزیراعظم کو حالات کے پیش نظر استعفٰی بھیجا تھا جو منظور کر لیا گیا ہے.
[ad#midle]
اسلام آباد: (دنیا اردو) اسلام آباد کے دھرنا مظاہرین کی معاہدے میں ایک شرط یہ بھی تھی کہ وفاقی وزیر قانون زاہد حامد استعفٰی دے جس کے پیش نظر زاہد حامد نے استعفٰی وزیراعظم کو بھیجا جسے اب منظور کر لیا گیا ہے.
فیض آباد میں دھرنا مطاہرین جو مذہبی جماعتوں کی طرف سے 22 دن سے جاری تھا کا پہلا مطالبہ ہی وزیر قانون کا استعفٰی تھا جسے وفاقی حکو مت پہلے تو ماننے کو تیار نہیں تھی لیکن اب وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی نے حالات کے پیش نظر منظور کر لیا ہے.
اس سے پہلے وزیراعلٰی پنجاب شہباز شریف سے زاہد حامد نے ملاقات کی تھی اور اور ملکی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا اور کہا کہ اگر میرے استعفٰی دینے سے ملک کے حالات سہی ہوتے ہیں تو میں دینے کو تیار ہوں جس کے بعد انہوں نے آج صبح عہدے دے استعفٰی دے دیا تھا.
وزیر قانوں زاہد حامد نے شروع سے ہی استعفٰی کی پیش کش کی تھی جسے سابق وزیراعظم نواز شریف نے انکار کر دیا تھا.
[ad#bottom]